عشق ہم سے ہوا ہی نہیں
بس اندھیرا کوئی دیا ہی نہیں
بچھڑ کے کہتے ہو بچپنا چھوڑو
جیسے یہ کوئی سزا ہی نہیں
دشت بھر یوں اداس ترے بعد
فضا میں کوئی ہوا ہی نہیں
نمی آنکھوں سے بہے جاتی ھے
ویسے دل کو کوئی گلہ ہی نہیں
عجب سناٹا ھے بین کرتا ہوا
جیسے اپنا کوئی رہا ہی نہیں
تم بھی جاو گے تو کیا کہوں گا
زمانے تجھ میں زرا وفا ہی نہیں
میں مریض عشق ہوں صاحب
آپ کہہ دو کوئی دوا ہی نہیں
رضی وہ مصروف قتل ہیں ایسے
جیسے بستی میں خدا ہی نہیں
وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…
اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…
سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا
مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…
اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…