Categories: GazalsSad Poetry

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا
یہاں کس نے ہمیں بشر جانا

ہم کہ چپ کو تھے اک ہنر جانے
سب نے کم عقل ، بے خبر جانا

اک سفر ہے یہ زندگی لیکن
کون سمجھا مگر کدھر جانا

راہ ملتے ہی اپنی راہ گیا
یہاں جس جس کو ہمسفر جانا

کیا خرابی ہے میرا ہونے میں
تم کو آتا تو ہے مکر جانا

آنکھ اندھی ہو، کان بہرے ہوں
اس کو کہتے ہیں دل کا بھر جانا

ایسا سیلاب یہ محبت ہے
جس نے سیکھا نہیں اتر جانا

گل ہو، خوشبو ہو یا محبت ہو
سب کا انجام ہے، بکھر جانا

درد، وحشت ، اندھیرا ، دشت، خزاں
میرے دل کو سبھی نے گھر جانا

شبِ غم سے ہر ایک شب نے کہا
آج آئے بنا گزر جانا

ہر تعلق سراب ہے ابرک
جو نہ بھٹکا وہ کب مگر جانا

اتباف ابرک

Haseeb Ahmed

Share
Published by
Haseeb Ahmed
Tags: Itebaf Abrak

Recent Posts

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…

3 years ago

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…

3 years ago

دلِ گمشدہ

دلِ گمشدہ ! کبھی مل ذرا Continue readingدلِ گمشدہ

3 years ago

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…

3 years ago

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…

3 years ago

ہم کریں بات دلیلوں سے ،تو رد ہوتی ہے​

ہم کریں بات دلیلوں سے ،تو رد ہوتی ہے​ Continue readingہم کریں بات دلیلوں سے…

3 years ago