Categories: GazalsSad Poetry

زخم اکتا کے کئی بار ہیں رونا بھولے

زخم اکتا کے کئی بار ہیں رونا بھولے
دنیا، دنیا ہے یہ نشتر نہ چبھونا بھولے

تیرنا ہم کو نہیں آئے گا جب یہ طے ہے
آو منت کریں دریا سے ڈبونا بھولے

ایسے مصروف ہوئے آج سبھی گھر کے مکیں
جہاں رکھا تھا مجھے گھر کا وہ کونا بھولے

ایک سے ایک لبھانے کو ہے بازار میں شے
پھر کوئی کیسے نہیں ٹوٹا کھلونا بھولے

تیرے انداز حسیں، دنیا کہاں لے آئے
تیرے بھی ہو نہ سکے، اپنا بھی ہونا بھولے

گر کبھی چاہا کوئی بات بنا کر لکھنا
لفظ باغی ہوئے شعروں میں سمونا بھولے

توڑا جب جب ہے زمانے نے کوئی خواب مرا
ہم نیا خواب نہ آنکھوں میں پرونا بھولے

یاد جب آتے ہیں وہ لوگ پرانے ابرک
آنکھ ظالم مرا دامن نہ بھگونا بھولے

اتباف ابرک

Haseeb Ahmed

Recent Posts

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…

3 years ago

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…

3 years ago

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

3 years ago

دلِ گمشدہ

دلِ گمشدہ ! کبھی مل ذرا Continue readingدلِ گمشدہ

3 years ago

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…

3 years ago

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…

3 years ago