Categories: GazalsSad Poetry

ادیب کب ہوا کوئی خطیب کب ہوا

ادیب کب ہوا کوئی خطیب کب ہوا
دل قتل گاہِ ذات کی تہذیب کب ہوا

ہم زاد پہ الزام کا فقدان کیا ہوا
رہا اگر مقابل تو حبیب کب ہوا

حجاب کیسے راتوں رات ہوگیا آزاد
ذات کا غلام یہ منیب کب ہوا

ناؤ کیسے بچ رہی جنوں کے ہاتھ سے
شجاع سالار خون میں شکیب کب ہوا

بوڑها بهیدی کیسے خالی ہاتھ کر گیا
اپنے ہنر سایہء حق نقیب کب ہوا

چار پل کی جنتیں کیا جنتیں ہوئیں
چار پل کا زائچہ نصیب کب ہوا

کب سے “بیگم آرزو” کی کر لی چاکری
قلمِ رزب عقل کا رقیب کب ہوا

رزبؔــــ تبریز

Haseeb Ahmed

Recent Posts

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…

3 years ago

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…

3 years ago

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

3 years ago

دلِ گمشدہ

دلِ گمشدہ ! کبھی مل ذرا Continue readingدلِ گمشدہ

3 years ago

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…

3 years ago

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…

3 years ago