تو بھی الفت میں گرفتار رہا۔۔جھوٹ کہا
محبتوں میں بے قرار رہا۔۔۔۔ جھوٹ کہا
بڑے سکوں سے مجھے چھوڑ دیا توڑ دیا
پھر مرے بعد سوگوار رہا۔۔۔جھوٹ کہا
کٸی رتوں سے مرا حال تک نہیں پوچھا
تو رابطے کا طلبگار رہا۔۔۔ جھوٹ کہا
مجھے صلیبِ انتظار پر تو ٹانگ دیا
تجھے بھی میرا انتظار رہا۔۔جھوٹ کہا
قسم خدا کی تواتر سے جھوٹ بولتےہو
مرے فراق میں بیمار رہا۔۔۔ جھوٹ کہا
ملال وحزن کا سایہ ہی نہیں چہرے پر
!…تو فسردہ و اشکبار رہا۔۔۔۔جھوٹ کہا
وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…
اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…
سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا
مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…
اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…