Categories: GazalsSad Poetry

بَجُز ہَوا، کوئی جانے نہ سِلسِلے تیرے

بَجُز ہَوا، کوئی جانے نہ سِلسِلے تیرے
میں اجنبی ہُوں، کرُوں کِس سے تذکرے تیرے

یہ کیسا قُرب کا موسم ہے، اے نگارِ چمن
ہَوامیں رنگ، نہ خوشبُو میں ذائقے تیرے

میں ٹھیک سے تِری چاہت تجھے جَتا نہ سکا
کہ میری راہ میں، حائل تھے مسئلے تیرے

کہاں سے لاؤں تِرا عکس اپنی آنکھوں میں
یہ لوگ دیکھنے آتے ہیں آئینے تیرے

گُلوں کو زخم، سِتاروں کو اپنے اشک کہُوں
سُناؤں خود کو، تِرے بعد تبصرے تیرے

یہ درد کم تو نہیں ہے، کہ تُو ہَمَیں نہ مِلا
یہ اور بات، کہ ہم بھی نہ ہو سکے تیرے

جُدائیوں کا تصور رُلا گیا تجھ کو
چراغ، شام سے پہلے ہی بُجھ گئے تیرے

ہزار نیند جلاؤں تِرے بغیر، مگر
میں خواب میں بھی نہ دیکھوں وہ رتجگے تیرے

ہَوائے موسمِ گُل کی ہیں لَورِیاں جیسے
بِکھر گئے ہوں فِضاؤں میں قہقہے تیرے

کسے خبر! کہ ہَمَیں اب بھی یاد ہیں، مُحسؔن
وہ کروَٹیں شبِ غم کی، وہ حوصلے تیرے

محسن نقوی

Haseeb Ahmed

Recent Posts

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…

3 years ago

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…

3 years ago

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

3 years ago

دلِ گمشدہ

دلِ گمشدہ ! کبھی مل ذرا Continue readingدلِ گمشدہ

3 years ago

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…

3 years ago

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…

3 years ago