آپ کو دیکھ کر دیکھتا رہ گیا
کیا کہوں ، اور کہنے کو کیا رہ گیا
ان کی آنکھوں سے کیسے چھلکنے لگا
میرے ہونٹوں پہ جو ماجرا رہ گیا
ایسے بچھڑے سبھی رات کے موڑ پر
آخری ہمسفر — راستہ رہ گیا
سوچ کر آؤ ، کوئے تمنا گلی
جان من ! جو یہاں، رہ گیا ۔۔۔رہ گیا
وسیم بریلوی
وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…
اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…
سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا
مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…
اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…