ہر آشنا میں کہاں خُوئے محرمانہ وہ کہ بے وفا تھا مگر، دوست تھا پرانا وہContinue readingہر آشنا میں کہاں…
ہم تو یوں خوش تھے کہ اک تار گریبان میں ہے کیا خبر تھی کہ بہار اس کے بھی ارمان…
دل بہلتا ہے کہاں انجم و مہتاب سے بھی اب تو ہم لوگ گئے، دیدۂ بے خواب سے بھیContinue readingدل…
یہ جُدائیوں کے رستے ، بڑی دُور تک گئے ھیں جو گیا ، وہ پھر نہ آیا ، میری بات…
یوسف نہ تھے ــ مـــگر سرِ بازار آ گئے خوش فہمیاں یہ تھیں ــ کہ خریدار آ گئےContinue readingیوسف نہ…
اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں۔۔ جس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں۔۔Continue readingاب کے…
میرے رسول کہ نسبت تجھے اجالوں سے میں ترا ذکر کروں صبح کے حوالوں سےContinue readingمیرے رسول کہ نسبت تجھے…