تجھ کو دیکھا تو سیر چشم ہوئے Continue readingتجھ کو دیکھا تو سیر چشم ہوئے
ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﺎ ﺯﺧﻢ ﮔﮩﺮﺍ ﺗﮭﺎ ﻣﮕﺮ ﺍﺗﻨﺎ ﻧﮧ ﺗﮭﺎ Continue readingﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﺎ ﺯﺧﻢ ﮔﮩﺮﺍ ﺗﮭﺎ ﻣﮕﺮ ﺍﺗﻨﺎ ﻧﮧ ﺗﮭﺎ
میں اِک تجسُس کے سِوا کچھ بھی نہیں Continue readingمیں اِک تجسُس کے سِوا کچھ بھی نہیں
گُزر گئے ہیں جو خوشبوئے رائیگاں کی طرح ! Continue readingگُزر گئے ہیں جو خوشبوئے رائیگاں کی طرح
بہکے بہکے ہوئے انداز بیان ہوتے ہیں آپ ہوتے ہیں تو ہوش کہاں ہوتے ہیں
اب اداس پھرتے ہو سردیوں کی شاموں میں اس طرح تو ہوتا ہی اس طرح کے کاموں میں
لکھنا مرے مزار کے کتبے پہ یہ حروف Continue readingلکھنا مرے مزار کے کتبے پہ یہ حروف