!…دستِ ضروریات میں بٹتا چلا گی !…میں بے پناہ شخص تھا، گھٹتا چلا گیاContinue readingدستِ ضروریات میں
خود فلک سے جو آدم کو ۔۔۔۔۔۔اُتارا ہو گا کیونکر آدم پھر دنیا میں بے سہارا ہوگاContinue readingخود فلک سے…
مجھے تمہاری, تمہیں میری ہم نشینی کی بس ایک طرح کی عادت سی ہے، نباہ بھی کیاContinue readingمجھے تمہاری, تمہیں…
درد میں ڈوبی ہوئی میری جوانی سے نہ اُلجھ تیری انکھ سے دریا بہہ نکلے گا میری کہانی سے نہ…
محفل میں میری آ که طبیعت اداس ھے رخ سے نقاب اٹھا که طبیعت اداس ھےContinue readingمحفل میں میری آ
یہ بارشیں بھی تم سی ہیں جو برس گئی تو بہار ہیں جو ٹھہر گئی تو قرار ہیں کبھی آ…
بے چین بہت پھرنا گھبرائے ہوئے رہنا اک آگ سی جذبوں کی دہکائے ہوئے رہناContinue readingبے چین بہت پھرنا
اک رات ستاروں سے کہا نجمِ سحر نے آدم کو بھی دیکھا ہے کسی نے کبھی بیدار؟Continue readingاک رات ستاروں…
میری زندگی تو فراق ہے، وہ ازل سے دل میں مکیں سہی وہ نگاہِ شوق سے دور ہیں، رگِ جاں…