ہر آشنا میں کہاں خُوئے محرمانہ وہ کہ بے وفا تھا مگر، دوست تھا پرانا وہContinue readingہر آشنا میں کہاں…
ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﺎ ﺯﺧﻢ ﮔﮩﺮﺍ ﺗﮭﺎ ﻣﮕﺮ ﺍﺗﻨﺎ ﻧﮧ ﺗﮭﺎ Continue readingﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﺎ ﺯﺧﻢ ﮔﮩﺮﺍ ﺗﮭﺎ ﻣﮕﺮ ﺍﺗﻨﺎ ﻧﮧ ﺗﮭﺎ
ہم تو یوں خوش تھے کہ اک تار گریبان میں ہے کیا خبر تھی کہ بہار اس کے بھی ارمان…
مَیں کیوں نہ ترکِ تعلق کی ابتدا کرتا وہ دُور دیس کا باسی تھا کیا وفا کرتا؟Continue readingمَیں کیوں نہ…
آدمی آدمی سے ملتا ہے دل مگر کم کسی سے ملتا ہے Continue readingآدمی آدمی سے ملتا ہے
کون اس دیس میں دے گا ہمیں انصاف کی بھیک Continue readingکون اس دیس میں دے گا ہمیں انصاف کی…
میرے گاؤں میں مجھے دیکھنے آیا ہوگا سیر کرنے تو کاغان بھی جا سکتا تھاContinue readingمیرے گاؤں میں مجھے دیکھنے…