چشمِ ساقی نے یہ کیا کھیل رَچا رکھا ہے Continue readingچشمِ ساقی نے یہ کیا کھیل رَچا رکھا ہے
حلقے میں رسولوں کے وہ ماہِ مدنی ہے Continue readingحلقے میں رسولوں کے وہ ماہِ مدنی ہے
یہاں نفس نفس ملول ہے یہ فضول ہے Continue readingیہاں نفس نفس ملول ہے یہ فضول ہے
منظُور ہے گُزارشِ احوالِ واقعی Continue readingمنظُور ہے گُزارشِ احوالِ واقعی
لگتا نہیں ہے دل مرا اجڑے دیار میں Continue readingلگتا نہیں ہے دل مرا اجڑے دیار میں
چاندی جیسا رنگ ہے تیرا سونے جیسے بال Continue readingچاندی جیسا رنگ ہے تیرا سونے جیسے بال
ہر منظر میں اب ہم دونوں ہوتے ہیں Continue readingہر منظر میں اب ہم دونوں ہوتے ہیں
کچھ نہیں مانگتا شاہوں سے یہ شیدا تیرا Continue readingکچھ نہیں مانگتا شاہوں سے یہ شیدا تیرا
تمام شہر کو جام و سبو کا مسئلہ ہے Continue readingتمام شہر کو جام و سبو کا مسئلہ ہے
یہ مری ضد ہے کہ ملتان نہیں چھوڑوں گی Continue readingیہ مری ضد ہے کہ ملتان نہیں چھوڑوں گی