Categories: Uncategorized

یہ تُو جو پوچھتا پھرتا ہے ، بے دِلی ہے کیا؟

یہ تُو جو پوچھتا پھرتا ہے ، بے دِلی ہے کیا؟
تو پہلے یہ تو پتہ کر کہ دِل لگی ہے کیا

ہم اہلِ دِل جو محبت کا ساتھ دیتے ہیں
ہماری خوبی تمھیں عیب لگ رہی ہے کیا؟

قصور وار نہیں ہیں دِیے بُجھاتے لوگ
اِنھیں خبر ہی نہیں ہے کہ روشنی ہے کیا؟

بڑے غرور سے لوگوں سے بات کرتے ہو
تمھارے ہاتھ میں دولت نئی نئی ہے کیا؟

ہے رخ پہ گرد اور آئینہ صاف کرتے ہیں
اب اس سے بڑھ کے بتاؤ کہ “سادگی ہے کیا؟

گزشتہ سات برس سے ہوں لاپتہ خود سے
میری کہیں سے کوئی بھی خبر مِلی ہے کیا؟

میں ایک نظم لِکھوں گا تمھارے ہونٹوں پر
یہ قارئین بھی سمجھیں کہ “تازگی ہے کیا”

تیری نظر میں جو دنیا وسیع ہے ساحر
یہ کائنات تیری سوچ سے بڑی ہے کیا؟

Haseeb Ahmed

Recent Posts

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…

3 years ago

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…

3 years ago

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

3 years ago

دلِ گمشدہ

دلِ گمشدہ ! کبھی مل ذرا Continue readingدلِ گمشدہ

3 years ago

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…

3 years ago

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…

3 years ago