ہے طرفہ تماشا سرِ بازارِ محبت
سر بیچتے پھرتے ہیں خریدارِ محبت
اللہ کرے تو بھی ہو بیمارِ محبت
صدقے میں چھٹیں گے تیرے گرفتارِ محبت
ابرو سے چلے تیغ تو مژگاں سے چلے تیر
تعزیز کے بھوکے ہیں خطا وارِ محبت
اس واسطے دیتے ہیں وہ ہر روز نیا داغ
اک درد کے خوگر نہ ہوا بیمارِ محبت
کچھ تذکرۃِ عشق رہے حضرتِ ناصح
کانوں کو مزہ دیتی ہے گفتارِ محبت
دل بھول نہ جائے کسی مژگاں کی کھٹک کو
کچھ چھیڑ رہے اے خلشِ خارِ محبت
جو چارہ گر آیا مری بالیں پہ یہ بولا
اللہ کو سونپا تجھے بیمارِ محبت
ثابت قدم ایسی رہِ اُلفت میں نہ ہوں گے
تھا ہم کو تہِ تیخ بھی اقرارِ محبت
دیکھا ہے زمانے کو ان آنکھوں نے تو اے داغؔ
اس رنگ پر اس ڈھنک پر انگارِ محبت
داغؔ دہلوی
وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…
اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…
سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا
مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…
اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…