Categories: Gazals

ہم سے تو دیکھا نہیں جاتا

ہو بیش کہ کم، ہم سے تو دیکھا نہیں جاتا
انسان کا غم، ہم سے تو دیکھا نہیں جاتا
ہمراہ ترے کیوں نہ خدا آپ ہی خود ہو
یہ قہر، صنم! ہم سے تو دیکھا نہیں جاتا
یاروں کی خوشی دیکھ کے ہو جاتے ہیں زندہ
یاروں کا الم ہم سے تو دیکھا نہیں جاتا
ہم ہی نظر آئیں تمھیں الطاف کے قابل
ارباب کرم ہم سے تو دیکھا نہیں جاتا
اٹھتا ہی نہیں شام و سحر کوئے مغاں سے
یہ حال عدمؔ ہم سے تو دیکھا نہیں جاتا
عدم

Haseeb Ahmed

Recent Posts

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…

3 years ago

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…

3 years ago

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

3 years ago

دلِ گمشدہ

دلِ گمشدہ ! کبھی مل ذرا Continue readingدلِ گمشدہ

3 years ago

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…

3 years ago

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…

3 years ago