Categories: GazalsSad Poetry

کون بیوپار میں دیکھے گا خریدار کا غم

کون بیوپار میں دیکھے گا خریدار کا غم
یہ ہے بازار یہاں بکتا ہے بازار کا غم

تجھ سے مخفی رہے گرتی ہوئی دیوار کا غم
رب دکھائے نہ مرے یار ، تجھے یار کا غم

غمِ دوراں کا ہو مارا تو شفا ممکن ہے
کس کو آئے گا سمجھ آپ کے بیمار کا غم

یہ الگ بات کہ ہم پار اتر آئے ہیں
ہم کو اس پار بھی رہتا ہے اسی پار کا غم

خواب دیکھے ہیں تری نیندوں نے ہنستے بستے
تیری نیندوں کو پتہ ہی نہیں بیدار کا غم

جاگتا روز ہے پھر ایک نئی شدت سے
جھوٹ دعویٰ ہے کہ مٹ جاتا ہے مے خوار کا غم

یہ جو قربت ہے فقط یار ہے سائے کی طلب
بانٹنے آتا نہیں کوئی بھی دیوار کا غم

آپ کے واسطے یہ عشق تماشا ہو گا
دار پر آؤ گے، سمجھو گے ، تبھی دار کا غم

کاش ابرک یہ لگی دل میں لگی رہ جاتی
کم سے کم ایک تو کم ہوتا یہ انکار کا غم

Haseeb Ahmed

Recent Posts

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…

3 years ago

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…

3 years ago

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

3 years ago

دلِ گمشدہ

دلِ گمشدہ ! کبھی مل ذرا Continue readingدلِ گمشدہ

3 years ago

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…

3 years ago

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…

3 years ago