کوئی تنتر منتر، تان کہے
کوئی گیتا، وید، قرآن کہے
اک بدھا، رام رحیم ہے جی
اک نور تو اک نروان کہے
سب اپنے اپنے من کی کی
کیا میں پاپی حیران کہے
اک کہہ دے بات اشاروں میں
اک بولے تو وجدان کہے
ہے برہما، شیو، اور وشنوجی
اک رام، کرشن بھگوان کہے
یہ کیسی گنجل رمز ہے جی
لقمان کہے، جبران کہے
اک نانک اوم کار کا ورد پڑھے
اک کان کھینچ اذان کہے
اک بلھا ناچے تا تھیا
اور منصور حیران، بے جان کہے
زیر، زبر، اور پیش ہے بس
تفسیر باہو سلطان کہے
قصہ ہیر کا رمز ہے جی
سب شعر ہیں تفسیر قرآن کہے
سب گنجل گنجل راز ہیں جی
بس سچا رب رحمان کہے
وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…
اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…
سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا
مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…
اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…