Categories: Sufi Poetry

کوئی تنتر منتر، تان کہے

کوئی تنتر منتر، تان کہے
کوئی گیتا، وید، قرآن کہے
اک بدھا، رام رحیم ہے جی
اک نور تو اک نروان کہے
سب اپنے اپنے من کی کی
کیا میں پاپی حیران کہے
اک کہہ دے بات اشاروں میں
اک بولے تو وجدان کہے
ہے برہما، شیو، اور وشنوجی
اک رام، کرشن بھگوان کہے
یہ کیسی گنجل رمز ہے جی
لقمان کہے، جبران کہے
اک نانک اوم کار کا ورد پڑھے
اک کان کھینچ اذان کہے
اک بلھا ناچے تا تھیا
اور منصور حیران، بے جان کہے
زیر، زبر، اور پیش ہے بس
تفسیر باہو سلطان کہے
قصہ ہیر کا رمز ہے جی
سب شعر ہیں تفسیر قرآن کہے
سب گنجل گنجل راز ہیں جی
بس سچا رب رحمان کہے

Haseeb Ahmed

Recent Posts

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…

3 years ago

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…

3 years ago

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

3 years ago

دلِ گمشدہ

دلِ گمشدہ ! کبھی مل ذرا Continue readingدلِ گمشدہ

3 years ago

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…

3 years ago

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…

3 years ago