Categories: Gazals

کبھی اے حقیقتِ منتظر نظر آ لباسِ مجاز میں​

کبھی اے حقیقتِ منتظر نظر آ لباسِ مجاز میں​
کہ ہزاروں سجدے تڑپ رہے ہیں میری جبینِ نیاز میں​

طرب آشنائے خروش ہو،تو نوا ہے محرم گوش ہو​
وہ سرود کیا کہ چھپا ہوا ہو سکوت پردہء ساز میں​

تو بچا بچا کہ نہ رکھ اسے، تیرا آئینہ ہے وہ آئینہ​
جو شکستہ ہو تو عزیز تر ہے نگاہِ آئینہ ساز میں​

دم طوف کرمک شمع نےیہ کہا کہ وہ اثر کہن​
نہ تری حکایت سوز میں،نہ مری حدیث گداز میں​

نہ کہیں جہاں میں اماں ملی جو اماں ملی تو کہاں ملی​
مرے جرمِ خانہ خراب کو ترے عفوِ بندہ نواز میں​

نہ وہ عشق میں رہیں گرمیاں ،نہ وہ حسن میں رہیں شوخیاں​
نہ وہ غزنوی میں تڑپ رہی،نہ وہ خم ہے زلفِ ایاز میں​

جو میں سر بسجدہ ہوا کبھی، تو زمیں سے آنے لگی صدا​
تیرا دل تو ہے صنم آشنا ،تجھے کیا ملےگا نماز میں

علامہ اقبال

Haseeb Ahmed

Recent Posts

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…

3 years ago

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…

3 years ago

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

3 years ago

دلِ گمشدہ

دلِ گمشدہ ! کبھی مل ذرا Continue readingدلِ گمشدہ

3 years ago

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…

3 years ago

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…

3 years ago