Categories: GazalsSad Poetry

پھر ساون رت کی پون چلی تم یاد آئے​

پھر ساون رت کی پون چلی تم یاد آئے​
پھر پتوں کی پازیب بجی تم یاد آئے​

​پھر کونجیں بولیں گھاس کے ہرے سمندر میں​
رت آئی پیلے پھولوں کی تم یاد آئے​

​پھر کاگا بولا گھر کے سونے آنگن میں​
پھر امرت رس کی بوند پڑی تم یاد آئے​

​پہلے تو میں چیخ کے رویا اور پھر ہنسنے لگا​
بادل گرجا بجلی چمکی تم یاد آئے​

​دن بھر تو میں دنیا کے دھندوں میں کھویا رہا​
جب دیواروں سے دھوپ ڈھلی تم یاد آئے​

​ناصر کاظمی

Haseeb Ahmed

Recent Posts

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…

3 years ago

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…

3 years ago

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

3 years ago

دلِ گمشدہ

دلِ گمشدہ ! کبھی مل ذرا Continue readingدلِ گمشدہ

3 years ago

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…

3 years ago

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…

3 years ago