میرے ھی لہُو پر ، گزر اوقات کرو ھو
مجھ سے ھی ، امیروں کی طرح بات کرو ھو
دِن ایک ستم ، ایک سِتم رات کرو ھو
وہ دوست ھو ، دشمن کو بھی تم مات کرو ھو
ھم خاک نشیں ، تم سُخن آرائے سرِ بام
پاس آ کے ملو ، دُور سے کیا بات کرو ھو
ھم کو جو مِلا ھے , وہ تمھیں سے تو ملا ھے
ھم اور بُھلا دیں تمھیں ، کیا بات کرو ھو
یوں تو ھمیں منہ پھیر کے ، دیکھو بھی نہیں ھو
جب وقت پڑے ھے تو ، مدارات کرو ھو
دامن پہ کوئی چھینٹ ، نہ خنجر پہ کوئی داغ
تم قتل کرو ھو ، کہ کرامات کرو ھو
بَکنے بھی دو عاجزؔ کو ، جو بولے ھے بَکے ھے
دیوانہ ھے ، دیوانے سے کیا بات کرو ھو
وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…
اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…
سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا
مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…
اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…