منہ سے میرے نہیں نکلا کبھی ، آہا آہا
ہاں مگر میں نے تجھے ٹوٹ کے چاہا، آہا
اپنی اک آنکھ مرے حالِ دلِ زار پہ رکھ
واقفِ حال ، مرے چور نگاہا ، آہا
میں تو لفظوں سے بناتا ہوں یہ تانے بانے
قریہِ میر کا ہوں ایک جولاہا ، آہا
میں سمجھتا تھا کہ میں تجھ کو بھلا بیٹھا ہوں
درد سے دل ، مرے سینے میں کراہا ، آہا
تو نے لوگوں کی محبت ، مری پہچان بنائی
مجھ پہ یہ تیرا کرم ہے مرے شاہا ، آہا
آمد و رفت ہی اس دنیا کی رعنائی ہے
اک تحرٰک میں ہے چورنگی ، چوراہا ، آہا
دل بھی دیکھے گا کبھی تیری جراحت کے کمال
تیرا بیمار ہوں میں ، میرے جراہا ، آہا
میں جو پڑھتا ہوں تو وہ مصرعہ اٹھا لیتا ہے
بارہا ، اس نے مرا شعر سراہا ، آہا
میری آنکھوں کے کناروں کو بھی روشن کر دے
دن کے سورج ، اے مری رات کے ماہا ، آہا
زخم بخشے ہیں تری یاد کی سسکاری نے
رکھ دے ہونٹوں پہ کوئی پھول سا پھاہا ، آہا
کتنے موقعوں پہ ، مرے دل نے دھڑکنا چھوڑا
بارہا تو نے مرے جی کو تراہا ، آہا
وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…
اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…
سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا
مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…
اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…