مرے ہوش یوں جو جاتے تو کچھ اور بات ہوتی
وہ نظر سے مے پلاتے تو کچھ اور بات ہوتی
ہوئیں جلوہ گر بہاریں کھلے گل چمن میں ، لیکن
وہ جو آ کے مسکراتے تو کچھ اور بات ہوتی
مرا انجمن میں جانا کوئی اور رنگ لاتا
مجھے آپ خود بلاتے تو کچھ اور بات ہوتی
انہیں کیا یہ بات سوجھی مجھے کس لیے مٹایا
غمِ آرزو مٹاتے تو کچھ اور بات ہوتی
دمِ نزع لے کے پہنچا ہے پیام ان کا قاصد
وہ جو آپ چل کے آتے تو کچھ اور بات ہوتی
کئی بار ہاتھ مجھ سے وہ ملا چکے ہیں، لیکن
جو نصیر ،دل ملاتے تو کچھ اور بات ہوتی
پیر سیدنصیر الدین نصیر رح
وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…
اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…
سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا
مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…
اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…