مانیں گے ہم خُدا نہ زمانے کا فیصلہ
خود ہی کریں گے جانے نہ جانے کا فیصلہ
تُو بھی تو ایک راز ہے اس کائنات کا
سو عقل نے کیا تجھے پانے کا فیصلہ
مانوس ہوں خزاں سے تو لوٹ آئے پھر بہار
موسم نے کر رکھا ہے ستانے کا فیصلہ
فرصت کا مرحلہ ہے ، تمنائے گُل نہیں
ہے ریت پر جو باغ لگانے کا فیصلہ
ہم نے زمیں پہ امن بھی دیکھا ہے والفلک
جھوٹی خبر سہی، ہے اُڑانے کا فیصلہ
چھانے لگا زمان و مکاں پر عجب سکوت
میں نے کیا جو شور مچانے کا فیصلہ
اے لاشریک! واسطہ اِس وصف کا تجھے
کر مجھ سا کوئی اور بنانے کا فیصلہ
ہو طُور پر کہیں کہ ملے عرش سے پرے
اب کے ہے تجھ کو ڈھونڈ کے لانے کا فیصلہ
وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…
اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…
سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا
مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…
اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…