Categories: GazalsSad Poetry

غم کے مجرم، خوشی کے مجرم ہیں

غم کے مجرم، خوشی کے مجرم ہیں
لوگ اب زندگی کے مجرم ہیں

اور کوئی گناہ یاد نہیں
سجدۂ بے خودی کے مجرم ہیں

استغاثہ ہے راہ و منزل
راہزن رہبری کے مجرم ہیں

مے کدے میں یہ شور کیسا ہے
بادہ کش بندگی کے مجرم ہیں

دشمنی آپ کی عنایت ہے
ہم فقط دوستی کے مجرم ہیں

ہم فقیروں کی صورتوں پہ نہ جا
خدمتِ آدمی کے مجرم ہیں

کچھ غزالانِ آگہی ساغر
نغمہ و شاعری کے مجرم ہیں

Haseeb Ahmed

Recent Posts

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…

3 years ago

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…

3 years ago

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

3 years ago

دلِ گمشدہ

دلِ گمشدہ ! کبھی مل ذرا Continue readingدلِ گمشدہ

3 years ago

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…

3 years ago

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…

3 years ago