Categories: GazalsSad Poetry

سر بسر یار کی مرضی پہ فدا ھو جانا

سر بسر یار کی مرضی پہ فدا ھو جانا
کیا غضب کام ھے راضی بہ رضا ھو جانا

بند آنکھو ! وہ چلے آئیں تو وا ھو جانا
اور یُوں پُھوٹ کے رونا کہ فنا ھو جانا

عشق میں کام نہیں زور زبردستی کا
جب بھی تُم چاھو جُدا ھونا، جُدا ھو جانا

تیری جانب ھے بتدریج ترقّی میری
میرے ھونے کی ھے معراج ترا ھو جانا

تیرے آنے کی بشارت کے سوا کچھ بھی نہیں
باغ میں سوکھے درختوں کا ھرا ھو جانا

اک نشانی ھے کسی شہر کی بربادی کی
ناروا بات کا یک لخت روا ھو جانا

تنگ آجاؤں محبت سے تو گاھے گاھے
اچھا لگتا ھے مجھے تیرا خفا ھو جانا

سی دیے جائیں مرے ھونٹ تو اے جانِ غزل
ایسا کرنا مری آنکھوں سے ادا ھو جانا

بے نیازی بھی وھی اور تعلق بھی وھی
تمہیں آتا ھے محبت میں خُدا ھو جانا

اژدھا بن کے رگ و پَے کو جکڑ لیتا ھے
اتنا آسان نہیں غم سے رھا ھو جانا

اچھے اچھوں پہ بُرے دن ھیں لہٰذا فارس
اچھے ھونے سے تو اچھا ھے بُرا ھو جانا

Haseeb Ahmed

Recent Posts

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…

3 years ago

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…

3 years ago

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

3 years ago

دلِ گمشدہ

دلِ گمشدہ ! کبھی مل ذرا Continue readingدلِ گمشدہ

3 years ago

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…

3 years ago

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…

3 years ago