Categories: Gazals

زنِ حسین تھی اور پھول چُن کے لاتی تھی

زنِ حسین تھی اور پھول چُن کے لاتی تھی
میں شعر کہتا تھا وہ داستان سناتی تھی

اسے پتہ تھا میں دنیا نہیں محبت ہوں
وہ میرے سامنے کچھ بھی نہیں چھپاتی تھی

منافقوں کو میرا نام زہر لگتا تھا
وہ جان بوجھ کے غصہ انھیں دلاتی تھی

عرب لہو تھا رگوں میں, بدن سنہری تھا
وہ مسکراتی نہیں تھی دئیے جلاتی تھی

اسے کسی سے محبت تھی اور وہ میں نہیں تھا
یہ بات مجھ سے زیادہ اسے رلاتی تھی

یہ پھول دیکھ رہے ہو یہ اس کا لہجہ تھا
یہ جھیل دیکھ رہے ہو یہاں وہ آتی تھی

میں کچھ بتا نہیں سکتا وہ میری کیا تھی علی
کہ اس کو دیکھ کے بس اپنی یاد آتی تھی

ہر ایک روپ انوکھا تھا اُس کی حیرت کا
مِرے لئے وہ زمانے بدل کے آتی تھی

میں اُس کے بعد کبھی ٹھیک سے نہیں جاگا
وہ مجھ کو خواب نہیں، نیند سے جگاتی تھی

“علی یہ لوگ تمہیں جانتے نہیں ہیں ابھی”
گلے لگا کے مِرا حوصلہ بڑھاتی تھی

” تم اُس سے دُور رہو” لوگ اُس سے کہتےتھے
” وہ میرا سچ ہے ” بہت چیخ کر بتاتی تھی

Haseeb Ahmed

Recent Posts

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…

3 years ago

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…

3 years ago

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

3 years ago

دلِ گمشدہ

دلِ گمشدہ ! کبھی مل ذرا Continue readingدلِ گمشدہ

3 years ago

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…

3 years ago

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…

3 years ago