Categories: GazalsSad Poetry

دل کی مشکل کا مستقل حل ہو

دل کی مشکل کا مستقل حل ہو
وصل ہو ، ہجر ہو ، مکمل ہو

دل یا دنیا کی، جس کی مانتا ہوں
دوسرا چیختا ہے…… پاگل ہو

کاہے کہتے ہیں اس کو تنہائی
پاس ہی جب کوئی مسلسل ہو

ہے جو وارفتگی خیالوں میں
روبرو بھی تو ایسا اک پل ہو

کبھی ہم پر بھی آئے وہ موسم
آنکھ یہ آنکھ ہو، نہ بادل ہو

کچھ تو ابرک کبھی لکھو ایسا
پڑھنے والوں کا دل نہ بوجھل ہو

پوچھئے ان سے ڈوبنے کا مزا
جن کے قدموں کے نیچے ساحل ہو

جس کی آنکھوں نے تجھ کو دیکھ لیا
تجھ سے کم پر وہ کیسے قائل ہو

دو سے بنتی نہیں کہانی کوئی
تیسرا جب تلک نہ حائل ہو

یہ بھی لازم نہیں محبت کا
اب کوئی تیسرا ہی قاتل ہو

آپ اچھے ہیں سب سے اچھے ہیں
کیجئے کیا جو دل نہ مائلِ ہو

اس سفر کو مرا خدا حافظ
جس کی منزل نہ میری منزل ہو

اتباف ابرک

Haseeb Ahmed

Recent Posts

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…

3 years ago

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…

3 years ago

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

3 years ago

دلِ گمشدہ

دلِ گمشدہ ! کبھی مل ذرا Continue readingدلِ گمشدہ

3 years ago

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…

3 years ago

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…

3 years ago