دل کی مشکل کا مستقل حل ہو
وصل ہو ، ہجر ہو ، مکمل ہو
دل یا دنیا کی، جس کی مانتا ہوں
دوسرا چیختا ہے…… پاگل ہو
کاہے کہتے ہیں اس کو تنہائی
پاس ہی جب کوئی مسلسل ہو
ہے جو وارفتگی خیالوں میں
روبرو بھی تو ایسا اک پل ہو
کبھی ہم پر بھی آئے وہ موسم
آنکھ یہ آنکھ ہو، نہ بادل ہو
کچھ تو ابرک کبھی لکھو ایسا
پڑھنے والوں کا دل نہ بوجھل ہو
پوچھئے ان سے ڈوبنے کا مزا
جن کے قدموں کے نیچے ساحل ہو
جس کی آنکھوں نے تجھ کو دیکھ لیا
تجھ سے کم پر وہ کیسے قائل ہو
دو سے بنتی نہیں کہانی کوئی
تیسرا جب تلک نہ حائل ہو
یہ بھی لازم نہیں محبت کا
اب کوئی تیسرا ہی قاتل ہو
آپ اچھے ہیں سب سے اچھے ہیں
کیجئے کیا جو دل نہ مائلِ ہو
اس سفر کو مرا خدا حافظ
جس کی منزل نہ میری منزل ہو
اتباف ابرک
وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…
اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…
سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا
مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…
اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…