جاِنِ بہار , حُسن تیرا بے مثال ھے
واللہ کمال ھے، ارے واللہ کمال ھے
آئی ھے میرے پاس تُو، اِس آن بان سے
اُتری ھو جیسے کوئی پری آسمان سے
میں کیا کہوں خُوشی سے عجب میرا حال ھے
ھائے یہ تیری مست اَدائیں ، یہ بانکپن
کِرنوں کو بھی میں چُھونے نہ دوں گا تیرا بدن
تجھ سے نظر ملائے، یہ کس کی مجال ھے
میں خوش نصیب ھُوں ، کہ تُجھے میں نے پا لیا
تُونے کرم کیا، مجھے اپنا بنا لیا
ایسے مِلے ھیں ھم ، کہ بچھڑنا مُحال ھے
جاِنِ بہار حُسن تیرا بے مثال ھے
واللہ کمال ھے، ارے واللہ کمال ھے
“شکیل بدایونی”
وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…
اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…
سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا
مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…
اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…