تنہا تنہا ہم رولیں گے، محفل محفل گائیں گے
جب تک آنسو ساتھ رہیں گے تب تک گیت سنائیں گے
تم جو سوچو، وہ تم جانو، ہم تو اپنی کہتے ہیں
دیر نہ کرنا گھر جانے میں ورنہ گھر کھوجائیں گے
بچوں کے چھوٹے ہاتھوں کو چاند ستارے چھونے دو
چار کتابیں پڑھ کر وہ بھی ہم جیسے ہوجائیں گے
کن راہوں سے دور ہے منزل، کون سا رستہ آساں ہے
ہم جب تھک کر رک جائیں گے، اوروں کو سمجھائیں گے
اچھی صورت والے سارے پتھر دل ہوں، ممکن ہے
ہم تو اس دن رائے دیں گے جس دن دھوکہ کھائیں گے
ندا فاضلی
وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…
اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…
سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا
مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…
اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…