Categories: GazalsSad Poetry

بےیقینی، بےثباتی، بےکرانی ،کا سفر

بےیقینی، بےثباتی، بےکرانی ،کا سفر
ہر نفس کا منتظر ہے رائگانی کا سفر

ریگزارِخواب پر ہیں ہجرتوں کے قافلے
چار سو پھیلا ہوا ہے بے نشانی کا سفر

بے تحاشا راستے ،بے انتہا اوارگی
پوچھ مت کیسا رہا بےسائبانی کا سفر

کعبہ ہو ، یا بت کدہ ہو ،ہم نے پایا جابجا
بے نیازی، خودفریبی، لن ترانی کا سفر

کمسنوں کے دامنوں پر حسن کی نوخیزیاں
دیکھ یوں تشکیل پاتا ہے جوانی کا سفر

جسم ہائے ٹوٹتا ہے اے ملائک تخلیہ
جھیل کر ہم آ رہے ہیں زندگانی کا سفر

Haseeb Ahmed

Recent Posts

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…

3 years ago

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…

3 years ago

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

3 years ago

دلِ گمشدہ

دلِ گمشدہ ! کبھی مل ذرا Continue readingدلِ گمشدہ

3 years ago

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…

3 years ago

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…

3 years ago