Categories: Gazals

بیداری

بیداری

جس بندۂِ حق بیں کی خودی ہوگئی بیدار
شمشیر کی مانند ہے برندہ و براق

اس کی نگہِ شوخ پہ ہوتی ہے نمودار
ہر ذرے میں پوشیدہ ہے جو قوتِ اشراق

اس مردِ خدا سے کوئی نسبت نہیں تجھ کو
تو بندۂِ آفاق ہے ، وہ صاحبِ آفاق

تجھ میں ابھی پیدا نہیں ساحل کی طلب بھی
وہ پاکئِ فطرت سے ہوا محرمِ اعماق

علامہ محمد اقبال رحمہ اللہ علیہ
کتاب: ضربِ کلیم

Haseeb Ahmed

Recent Posts

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…

3 years ago

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…

3 years ago

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

3 years ago

دلِ گمشدہ

دلِ گمشدہ ! کبھی مل ذرا Continue readingدلِ گمشدہ

3 years ago

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…

3 years ago

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…

3 years ago