بہار رُت میں اجاڑ رستے تکا کرو گے تو رو پڑو گے
کسی سے ملنے کو جب بھی محسن سجا کرو گے تو رو پڑو گے
تمہارے وعدوں نے یار مجھ کو تباہ کیا ہے کچھ اس طرح سے
کہ زندگی میں جو پھر کسی سے دغا کرو گے تو رو پڑو گے
میں جانتا ہوں میری محبت اجاڑ دے گی تمہیں بھی ایسے
کہ چاند راتوں میں اب کسی سے ملا کرو گے تو رو پڑو گے
برستی بارش میں یاد رکھنا تمہیں ستائیں گی میری آنکھیں
کسی ولی کے مزار پر جب دعا کرو گے تو رو پڑو گے
محسن نقوی
وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…
اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…
سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا
مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…
اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…