Categories: GazalsSad Poetry

اُس شام وہ رُخصت کا سماں ، یاد رھے گا

اُس شام وہ رُخصت کا سماں ، یاد رھے گا
وہ شہر ، وہ کُوچہ ، وہ مکاں ، یاد رھے گا

وہ ٹِیس کہ اُبھری تھی اِدھر ، یاد رھے گی
وہ درد کہ اُٹھا تھا یہاں ، یاد رھے گا

ھم شوق کے شعلے کی لپک ، بُھول بھی جائیں
وہ شمعِ فسُردہ کا دُھواں ، یاد رھے گا۔

کچھ میر کے ابیات تھے ، کچھ فیض کے نُسخے
اِک درد کا تھا جن میں بیاں ، یاد رھے گا

جاں بخش سی ، اُس برگِ گُلِ تر کی تراوت
وہ لمسِ عزیز دو جہاں ، یاد رھے گا

ھم بُھول سکے ھیں ، نہ تجھے بُھول سکیں گے
تو، یاد رھے گا ، ھاں ھمیں یاد رہے گا

“اِبنِ اِنشاء”

Haseeb Ahmed

Recent Posts

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…

3 years ago

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…

3 years ago

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

3 years ago

دلِ گمشدہ

دلِ گمشدہ ! کبھی مل ذرا Continue readingدلِ گمشدہ

3 years ago

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…

3 years ago

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…

3 years ago