Categories: Gazals

آپ جن کو، ہدف تیرِ نظر کرتے ہیں

آپ جن کو، ہدف تیرِ نظر کرتے ہیں
رات دن، ہائے جگر ، ہائے جگر کرتے ہیں

اور کیا ” داغ ” کے “اشعار ” اثر کرتے ہیں
گدگدی، دل میں حسینوں کےمگر کرتے ہیں

غیر کے سامنے یوں ہوتے ہیں، شکوے مجھ سے
دیکھتے ہیں وہ ادھر ، بات اُدھر کرتے ہیں

دیکھ کر دور سے، ” درباں ” نے مجھے للکارا
نہ کہا یہ، ٹھہر جاؤ ، خبر کرتے ہیں

تھک گئے، ” نامہ اعمال ” کو لکھتے لکھتے
کیا فرشتوں کا برا حال بشر کرتے ہیں

ابھی غیروں سے اشاروں میں ہوئی ہیں باتیں
دیکھتے دیکھتے آپ آنکھوں میں گھر کرتے ہیں

در و دیوار سے، بھی رشک مجھے آتا ھے
غور سے، جب کسی جانب وہ نظر کرتے ہیں

ان سے پوچھے جو کوئی خاک میں ملتے ہیں کہاں
وہ اشارہ، ” طرفِ راہ گزر کرتے ہیں

ایک تو نشہ مے ، اس پہ نشیلی آنکھیں
ہوش اڑتے ہیں ، جدھر کو وہ، نظر کرتے ہیں

عشق میں صبر و تحمل ” ہی کیا کرتے ہم
یہ بھی کم بخت کسی وقت ضرر کرتے ہیں

” غیر ” کے قتل پہ باندھیں یہ بہانہ ھے فقط
کھینچ کر اور بھی پتلی وہ کمر کرتے ہیں

داغ دھلوی

Haseeb Ahmed

Recent Posts

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…

3 years ago

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…

3 years ago

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

3 years ago

دلِ گمشدہ

دلِ گمشدہ ! کبھی مل ذرا Continue readingدلِ گمشدہ

3 years ago

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…

3 years ago

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…

3 years ago