Categories: GazalsSad Poetry

آنکھوں سے ہی بتلائیں گے ! جس کا قصّہ پوچھے گا

آنکھوں سے ہی بتلائیں گے ! جس کا قصّہ پوچھے گا
ہم تو چُپ کے پِیر ہیں اب تُو ہم سے کیا کیا پوچھے گا ؟

رَگ رَگ اندر عشق ہے کتنا ؟ سب پیشانی جانتی ہے
کچی نیّت باندھنے والو ! تم کو سجدہ پوچھے گا

سرخ آنکھوں پر بات تو ہو گی! دیکھو یار زمانہ ہے
جب بتلا نہیں سکتی ہو تو ! مت رو ! ورنہ پوچھے گا

اتنی پردہ دار اذیت کیوں چپ رہ کر کاٹتے ہو ؟
چاہے مجھ سے درد نہ پوچھے لیکن پردہ پوچھے گا

میں بھی خود ہی اک دن اپنا نام اور شکل گنوا دوں گا
تُو بھی کون سا ان گلیوں میں آ کر میرا پوچھے گا

آپ ملے تو اس ملنے میں ہم یہ بات ہی بھول گئے
اک دن آپ کا ہجر بھی ہم کو اچھا خاصا پوچھے گا

ہم سے ہمارا چھوڑ کے اِس کا، اُس کا، سب کا پوچھ لیا
سوچ رہے ہیں اب وہ ہم سے جانے کس کا پوچھے گا

چھوڑ دِلا ! تُو اِن لوگوں کی باتوں سے بے چین نہ ہو
اِن کی آگے خیر نہیں ہے ! اِن کو اللہ پوچھے گا

جس دن آپ نے اس دنیا سے دور کہیں جا بسنا ہے
زین اسی دن سکھ بھی آپ کے گھر کا رستہ پوچھے گا

زین شکیل

Haseeb Ahmed

Recent Posts

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی…

3 years ago

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام

اجڑ رہے تھے محبت میں درج ذیل تمام Continue readingاجڑ رہے تھے محبت میں درج…

3 years ago

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا Continue readingسایہ سمجھا ہمیں شجر جانا

3 years ago

دلِ گمشدہ

دلِ گمشدہ ! کبھی مل ذرا Continue readingدلِ گمشدہ

3 years ago

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے Continue readingمجنوں نے شہر چھوڑا تو…

3 years ago

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں

اب کے تجدیدِ وفا کا نہیں امکاں جاناں Continue readingاب کے تجدیدِ وفا کا نہیں…

3 years ago